Sunday, 17 May 2020

Ghazal غزل by Syed Iftikhar Ahmed Rashk

 غزل
🌹🌷🌹۔🌷🌹🌷
نعمت کی قدر تو ہوٸی پر نعمتوں کے بعد
وہ چاہنے لگا ہے مجھے فرقتوں کے بعد
تکلیف ہو بلا سے سبھی راحتوں کے بعد
نفرت نہ پاٸے کوٸی کبھی چاہتوں کے بعد
منزل کا تھا خیالِ حسیں ہمقدم مرا
اِک راستہ ہی راہ میں تھا راستوں کے بعد
یکتا ترین آپ میں تنہا ترین ہے
تنہاٸیاں نصیب ہیں سب عظمتوں کے بعد
سب اونچ نیچ جانوں زمانے کا خوبتر
پرسش کرے گا حال کی نہ دولتوں کے بعد
سنّاٹا چیخے، چاندنی گاٸے، ہوا ہنسے
احساس کا عروج رہے الفتوں کے بعد
خوش قسمتی ہے یا کہ ہے بدقسمتی یہ عشق
حسرت کی حسرتیں رہیں نہ حسرتوں کے بعد
ہے مال کا مآل کہ نیکوں کا کال ہے
کتنے قلیل ہو گٸے ہیں کثرتوں کے بعد
کُھل کے درِ وصال مُقفّل ہوا اے رشک
قسمت مری کُھلی تو سہی مُدّتوں کے بعد
🌹🌷🌹۔🌷🌹🌷
سید افتخار احمد رشک

No comments:

Post a Comment